وہ کہتی تھی۔ ۔ ۔
جائیں جاکر شرٹ اتاریں
دوسری پہنیں
یہ تو میچ نہیں کرتی ہے
جائیں جاکر ٹائی لگائیں
پرَ پَل ٹائی
شوز تو میں نے رات ہی پالش کر ڈالے تھے
پھر یہ آپ نے کیوں پہنے ہیں
دیکھیں ساکس بھی ٹھیک نہیں ہیں
پھر جب میں یہ سب کچھ کرکے چلنے لگتا ہے
اس کے ہونٹوں پر کس کرتا
اور اسے بانہوں میں بھرتا
مصنوعی گھبراہٹ اوڑھ کے سرگوشی میں مجھ سے کہتی
ٹھہریں ٹھہریں
ہوں ۔ ۔ ۔ ں۔ ۔ ۔ یہ خوشبو
تھوڑا سا پرفیوم تو کرلیں
مانا آپ بہت سادہ ہیں
لیکن جاناں!
آفس جانے سے پہلے تو
اپنے بال بنایا کیجئے
اور اب
میلی شرٹ اور ادھڑا کاج
میلے کالر بٹن کھلے ہیں
ٹائی نہیں ہے، شیو بڑھی ہے
بال الجھے ہیں
آنکھیں نیند سے بوجھل ہیںاور
جوتوں پر بھی گرد جمی ہے
اس Ø+لیے میں گھر سے نکلا تو یاد آیا
وہ کہتی تھی۔ ۔ ۔